We are a reputed manufacturer and supplier of Sea Water & Desalination Reverse Osmosis Plants in Asia and Middle East that are known for their exceptional performance. Contact Us +92-315-1214894. E-mail: hydrotech_corporation@asia.com & Our Facebook Page: https://www.facebook.com/HYDROTECH28/

Friday, 24 April 2015

خراب پانی کے نقصانات


آلودہ پانی انسانوں کا ایک بڑا قاتل ہے۔ ہر سال تیس لاکھ پاکستانی آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان میں سے بارہ لاکھ انسان اپنی زندگی سے ہاتھ بھی دھو بیٹھتے ہیں۔ جن میں دو لاکھ پچاس ہزار بچے شامل ہیں۔ ایک عالمی تجزیے کے مطابق صوبہ سندھ میں جوپانی عوام کو میسرہے‘ وہ انتہائی غیرمعیاری ہے۔ اسی طرح تجزیے سے ثابت ہوا کہ کراچی میں پینے کے پانی میں انسانی فضلہ ملا ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق صاف پانی کی فراہمی سے اسہال اور دیگر جراثیمی بیماریوں کی شرح پچاس فیصد کم ہو سکتی ہے۔

دیہات میں ندی نالوں‘ کنوؤں اور جوہڑوں کے پانی میں کسی نہ کسی طرح جانوروں کا فضلہ‘ پیشاب اور زمینی غلاظت شامل ہو جاتی ہے۔ اس لیے ایسا پانی بھی جراثیم سے پاک نہیں ہوتا۔ اس گندے پانی سے نظام ہضم کی کئی بیماریاں پھیلتی ہیں جن میں ٹائیفائیڈ بخار یا آنتوں کابخار اورہیضہ قابل ذکر ہیں۔ انتڑیوں کی سوزش‘ بدہضمی‘ گیس‘ معدے کا السر‘ اپھارہ‘ اسہال اور جوڑوں کا درد جیسے امراض بھی گندا اور ناقص پانی پینے سے لاحق ہو سکتے ہیں۔ اِن بیماریوں کی وجہ سے ہر سال لاکھوں جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔ عموماً یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ شہروں میں ایک دم پیچش یا پیٹ درد یا قے کی شکایات سننے میں آتی ہیں۔ یہ پریشان کن صورت حال بھی گندے پانی کی وجہ سے جنم لیتی ہے۔

پانی کی اقسام
قدرتی پانی کی اقسام
⊗:بارش کا پانی
دو حصے ہائیڈروجن اور ایک حصہ آکسیجن یعنی H2Oصرف بارش کا پانی ہی H2O پر مشتمل ہوتا ہے۔ یعنی ”خالص پانی“ یہی ہے۔قدرتی حالت میں بارش کا پانی (اگر گرد و غبار سے پاک ہو) بھی خالص ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گلیشیئر پر جمی برف بھی خالص پانی ہی پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کرہ ارض پر پایا جانے والا کوئی پانی خالص یعنی صرف H2O پر مشتمل نہیں ہوتا۔

⊗:دریا کا پانی
دریاؤں میں پانی بارش اور پہاڑوں پر جمی برف کے پگھلنے سے آتا ہے۔ بارش کاپانی جونہی زمین کی سطح سے ٹکراتا ہے تو مٹی میں موجود معدنیات (منرل) اس میں جذب ہونے لگتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پہاڑی علاقوں سے گذرنے والے دریا میں معدنیات نسبتاً کم اور میدانی علاقوں سے گزرنے والے حصے کے دریائی پانی میں معدنیات نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں۔ انہیں عرف عام میں نمکیات بھی کہا جاتا ہے۔ جبکہ انگریزی میں TDS جوکہ Total Dissolved Solidsکا مخفف ہے دریا کے اس حصہ میں سب سے زیادہ نمکیات یا TDS ہوتے ہیں، جہاں پر پانی سمندر میں گرتا ہے کیونکہ یہ پانی سب سے زیادہ زمینی سفر کرچکا ہوتا ہے۔ دریائی پانی میں غیر حل شدہ ذرات اور جراثیم بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتی ادارے انہیں سپلائی کرنے سے پہلے فلٹر کرکے تمام غیر حل شدہ Particles کو الگ کرلیتے ہیں اور جراثیم سے پاک کرنے کے لئے کلورین وغیرہ سے گذارتے ہیں۔ دریائی پانی میں عموماً 500سے 900 تکTDSپائے جاتے ہیں۔ جن میں سب سے زیادہ خوردنی نمک یعنی سوڈیم کلورائیڈ ہوتا ہے۔ سوڈیم اور کلورائیڈ کے علاوہ ، کیلشیم اور میگنیشیم ،(ان دو عناصر کی زیادتی سے پانی ”بھاری“ ہوجاتا ہے، جس میں صابن جھاگ نہیں دیتا یا بہت کم دیتا ہے اور انہی کی وجہ سے انسانی جسم میں پتھری بھی بنتی ہے) ہوتے ہیں۔ سلفیٹ زیادہ ہو تو پیٹ خراب ہوتا ہے۔
⊗:بورنگ کا پانی
بورنگ واٹریعنی ہینڈ پمپ یا کنویں کا پانی دریائی پانی سے زیادہ ”کھارا“ ہوتا ہے۔ اگر کسی کنویں یا ہینڈ پمپ کا پانی پینے میں ”میٹھا“ لگے یعنی اس میں ”کھاریت“ بالکل بھی نہ ہو تب بھی اس پانی میں1000سے1500 تک TDSہوتے ہیں۔ عام گاؤں دیہات کے لوگ تو ہلکا ہلکا کھارا پانی بھی پینے پر مجبور ہوتے ہیں، جس کا TDS دوہزارتک ہوتا ہے، جو کہ صحت کے لئے سخت مضر ہے۔
⊗:سمندرکا پانی
جیسا کہ سب جانتے ہیں، نہایت کھارا ہوتا ہے۔ سمندر کے مختلف علاقوں میں نمکیات کا تناسب مختلف ہوتا ہے پاکستان کے ساحلی علاقوں کے سمندری پانی کا TDSتیس پینتیس ہزار سے 90 ہزار تک ہوتا ہے ۔
⊗:پیٹرولیم واٹر
خام پیٹرول زمین میں بہت زیادہ گہری کھدائی کے ذریعہ حاصل کیا جاتا ہے۔ پیٹرول کے ساتھ قدرتی گیس اور پانی بھی نکلتا ہے۔ اس پانی میں TDS کی مقدار کرہ ارض میں سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ جو ڈیڑھ لاکھ تک ہوتی ہے۔ یہ انسانی جسم پرتیزاب کی طرح لگتاہے۔ اس میں خالص چمڑے کے بنے جوتے بھی جلد ہی گل سڑ جاتے ہیں ۔
Treated پانی کی اقسام
⊗:نلکے کا پانی
جیسا کہ آپ اوپر دریا کے پانی کے ضمن میں پڑھ چکے ہیں کہ حکومتی ادارے انہیں سپلائی کرنے سے پہلے فلٹر کرکے تمام غیر حل شدہ Particles کو الگ کرلیتے ہیں اور جراثیم سے پاک کرنے کے لئے کلورین وغیرہ سے گذارتے ہیں۔اور یہ بھی کہ دریائی پانی میں عموماً 500سے 900 تکTDSپائے جاتے ہیں۔ لیکن جب یہ پانی پائپ لائنوں سے ہوتا ہوا گھروں میں سپلائی کیا جاتا ہے تو راستے میں کئی مقامات پر اس میں مختلف قسم کی آلودگی شامل ہوجاتی ہے گ۔ کراچی میں گھروں میں سپلائی ہونے والے پانی کے معیار کا اندازہ لگانے کے لئے آپ کبھی کلری جھیل تشریف لے جائیں آپ دیکھیں گے کہ گرد و نواح کے لوگوں نے سیورج کی لائینیں اسی جھیل میں ڈال رکھی ہیں، بسوں اور ٹرکوں کا دھلنا اور لوگوں کا نہانا تو عام سی بات کبھی کبھی مردہ جانوروں کی سڑتی ہوئی لاشیں بھی جھیل میں دکھائی دے جائیں گی۔بدقسمتی سے جھیل کا یہی پانی پینے کے لئے شہر کو سپلائی کیا جاتا ہے اور جس راستے سے یہ پانی گذرتا ہے جا بجا گٹر کی لائن اوپر اور پانی کی لائن نیچے چلتی ہوئی دکھائی دے گی ۔ترقیاتی کاموں کے دوران ان لائنوں کا اکثر ٹوٹ جانا اور سیورج کا پانی پینے کے پانی میں شامل ہو جانا عام مشاہدے کی بات ہے۔
واٹر بورڈ کا محکمہ جن پائپ لائنوں کے ذریعے گھروں تک پانی پہنچاتا ہے وہ زِنک، ازباٹوس ،لیڈز، اور آئرن کی ہیں جو کہ پانی میں کیمیکل ری ایکٹ کرتی ہیں مثلاً
Θآئرن کے پائپ سےنکلا ہوا پانی خون میں کینسر کا سبب بنتا ہے
Θلیڈز کے پائپ سے نکلا ہوا پانی ہمارے نروس سسٹم کو ناکارہ بنا دیتاہے
Θاور ازباٹوس کے پائپ سے نکلا ہوا پانی مختلف قسم کے کینسر کا سبب بنتا ہے ۔
اس کے علاوہ گھر کے اندر موجود انڈر گراؤنڈ ٹینک کی صفائی کے دوران آپ دیکھیں گے کہ ٹینک میں سےغلیظ بدبودارکیچڑبرآمد ہوگی۔ دراصل ہمارا انڈر گراؤنڈ ٹینک نہ صرف جراثیم کا گڑھ ہےبلکہ ہمارے خراب سسٹم کا منہ بولتا ثبوت بھی۔
گھروں میں سپلائی ہونے والا پانی اگر میٹھا ہے اور اس کا TDSاگر 500تک ہے تو 
HYDROTECH CORPORATIONکا ڈومیسٹک فلٹر پلانٹ اس کے TDSکو 300تک لا سکتا ہے اور یہ پینے کے لئے مناسب پانی ہوسکتا ہے. 6 افراد کی فیملی کے لئے دستیاب فلٹر پلانٹ6 ہزار میں ایک سال تک کی وارنٹی کے ساتھ دستیاب ہے ۔ جب کہ بہت اعلیٰ قسم کا ڈومیسٹک فلٹر پلانٹ لائف ٹائم وارنٹی کے ساتھ 10ہزار میں دستیاب ہے۔ لیکن اگر پانی کی کوالٹی بہت زیادہ خراب ہے تو پھر فلٹر پلانٹ کے بجائے مناسب ہوگا کہ ڈومیسٹک ROپلانٹ لگایا جائے جو کہ 25ہزار سے 40 ہزار میں مل جائے گا۔ ڈومیسٹک فلٹر پلانٹ یا ڈومیسٹک ROپلانٹ اپنے گھر پر لگوانے کے لئے آپ 03151214894 پر کال کرسکتے ہیں یا پھر رابطے کے صفحے پر جاکر ہمیں ای میل بھی کرسکتے ہیں۔

⊗:بوائل پانی
وہ گھرانے جو کہ غربت کی وجہ سے منرل واٹر نہیں خرید سکتے اور نہ ہی ان میں اتنی سکت ہوتی ہے کہ گھر میں ڈومیسٹک ROپلانٹ لگا سکیں یہاں تک کہ فلٹر پلانٹ لگانا بھی انہیں مہنگا عمل لگتا ہے لیکن وہ صاف پانی کی اہمیت سے آگاہ ہوتے ہیں وہ عموماً پانی کو بوائل کرکے پیتے ہیں تاہم یہ ایک خطرناک عمل ہے۔ اور جب ہم ابلے ہوئے پانی کو ٹھنڈا کرتے ہیں تو ہوا میں موجود پانچ میل تک پھیلے ہوئے بیکٹریا بھی اس میں شامل ہوجاتے ہیں۔بوائل کرنے پر پانی کے اوپر ایک لئیر آجاتی ہے جسے ہم گندگی یا جراثیم سمجھ کر پانی سے الگ کردیتے ہیں جب کہ درحقیقت یہی پانی میں موجود قدرتی منرلز ہوتے ہیں جنہیں ہم خود ہی نکال کر پھینک دیتے ہیں۔
اکثر نادان ڈاکٹر بھی پانی کو ابال کر پینے کا مشورہ دے دیتے ہیں جبکہ درحقیقت ڈاکٹر کی ریسرچ پانی پر نہیں ہوتی اور نہ ہی پانی ڈاکٹرز کا سبجیکٹ ہے۔ ایک بیمار آدمی کے لئے پھر بھی بوائل واٹر کسی حد تک ٹھیک ہے کیونکہ اس کی قوت مدافعت بہت کمزور ہوتی ہے لیکن ایک صحت مند شخص کے لئے یہ کسی طور مناسب نہیں۔
پانی کو عارضی طور پر ابال لینا تو ٹھیک ہے لیکن اس کا مستقل استعمال رفتہ رفتہ ہمارے نروس سسٹم کو ناکارہ کردیتا ہے اور ساتھ ہی جسم میں نمکیات کی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے۔پانی میں قدرتی طور پر کیلشئیم ، پوٹا شئیم میگنیشئم اور آیوڈین جیسے منرلز شامل ہوتے ہیں جو کہ پانی ابالنے کی صورت میں ضائع ہوجاتے ہیں۔کیلشئیماور میگنیشئم ہمیں ہارٹ اٹیک اور ہارٹ اسٹروک سے محفوظ رکھتے ہیں جبکہ آیوڈین بچوں کی نشونما اور ان کی ذہنی گروتھ کے لئے انتہائی ضروری ہے۔اس کے علاوہ ہیپا ٹائٹس جیسا جان لیوا مرض جو کہ لاکھوں روپے خرچ کروانے کے باوجود بھی انسان کو موت کی وادی میں دھکیل دیتا ہے اور کینسر کے بیکٹریا بھی اس بوائلنگ کے نتیجے میں ختم نہیں ہوتے کیونکہ ہیپا ٹائٹس کا بیکٹریا 350 ڈگری جبکہ کینسر کا بیکٹریا 750 ڈگری سینٹی گریڈ پر ختم ہوتے ہیں جبکہ ہمارے گھروں کا ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ 100 ڈگری سینٹی گریڈ ہی ہوتا ہے۔
مختصراً یہ کہ اگر آپ ایک قطرہ آئل اور ایک چٹکی مٹی یعنی ریت کو پانی میں شامل کرکے سارا دن پانی کو ابالیں تو آپ دیکھیں گے کہ آئل اور ریت پانی میں جوں کے توں موجود ہیں۔
⊗:فلٹرکا پانی
جیسا کہ آپ نلکے کے پانی کے ضمن میں پڑھ چکے ہیں گھروں میں سپلائی ہونے والا پانی اگر میٹھا ہے اور اس کا TDSاگر 500تک ہے تو
HYDROTECH CORPORATION کا ڈومیسٹک فلٹر پلانٹ اس کے TDSکو 300تک لا سکتا ہے اور یہ پینے کے لئے مناسب پانی ہوسکتا ہے. 6 افراد کی فیملی کے لئے دستیاب فلٹر پلانٹ6 ہزار میں ایک سال تک کی وارنٹی کے ساتھ دستیاب ہے ۔ جب کہ بہت اعلیٰ قسم کا ڈومیسٹک فلٹر پلانٹ لائف ٹائم وارنٹی کے ساتھ 10ہزار میں دستیاب ہے۔دراصل فلٹر پلانٹ اس پانی کے لئے بہترین حل ہے اور سستا بھی جو کہ بہت زیادہ خراب نہیں ہے اور میٹھا بھی ہے اگر پانی زیادہ خراب ہے اور کھارا ہے تو پھر ضروری ہے کہ اسے ROپلانٹ سے ہی گزارہ جائے کیونکہ فلٹر پلانٹ ان پارٹیکلز کو تو پانی سے نکال سکتا ہے جو کہ پانی میں حل نہیں ہوئے لیکن ان پارٹیکلز کو نہیں نکال سکتا جو کہ پانی میں حل ہوچکے ہیں اور پانی کا حصہ بن چکے ہیں ۔ ساتھ ہی یہ بات بھی سمجھ لینا ضروری ہے کہ ہر ROپلانٹ میں فلٹریشن پلانٹ بھی شامل ہوتا ہے لیکن فلٹریشن پلانٹ میں ROپلانٹ شامل نہیں ہوتا۔
⊗:ROپلانٹ کا پانی
پانی چاہے کتنا بھی خراب ہو اس کا TDSکتنا بھی زیادہ ہو ROپلانٹ کے ذریعے اسے منرل واٹر میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔ ROپلانٹ کے ذریعے پانی میں حل شدہ اور غیر حل شدہ دونوں قسم کے Particlesکو با آسانی پانی سے الگ کیا جاسکتا ہے اور پانی کا TDS اپنی مرضی کے مطابق رکھا جا سکتا ہے۔ عام طور پر بڑی بڑی کمپنیاں ROپلانٹ کے ذریعے ہی پانی کھارے پانی کو منرل واٹر میں تبدیل کرتی ہیں یہ RO پلانٹ لاکھوں کروڑوں کے بھی لگائے جاتے ہیں اور گھریلو ضرورت کے لئے کم از کم 25 ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ کا بھی لگایا جا سکتا ہے۔ آپ کے لئے کون سا ROپلانٹ مناسب ہوگا اس کے لئے ضروری ہے کہ پہلے آپ کے اپنے گھر کا پانی ٹیسٹ کروائیں جیسا کہ آپ اوپر پڑھ چکے ہیں کہ ہر ROپلانٹ میں فلٹریشن پلانٹ بھی شامل ہوتا ہے لیکن فلٹریشن پلانٹ میں ROپلانٹ شامل نہیں ہوتا۔ سب سے بہتر تو یہی ہے کہ گھر پر فلٹر پلانٹ لگانے کے بجائے ROپلانٹ لگایا جائے تاکہ ہر قسم کے خدشات سے بچ کر اپنے پوری فیملی کی صحت کو محفوظ بنا لیا جائے ۔6 افراد کی فیملی کے لئے دستیاب HYDROTECH CORPORATION کاڈومیسٹک RO پلانٹ25 ہزار میں ایک سال تک کی وارنٹی کے ساتھ دستیاب ہے ۔ جب کہ یہی ڈومیسٹک ROپلانٹ عمدہ کوالٹی میں اور لائف ٹائم وارنٹی کے ساتھ40ہزار میں دستیاب ہے۔ اپنے گھر پر ڈومیسٹک ROلگوانے کے لئے آپ 03151214894, 03022186426 پر کال کرسکتے ہیں یا پھر رابطے کے صفحے پر جاکر ہمیں ای میل بھی کرسکتے ہیں۔

⊗:برانڈڈپانی
کمرشل RO پلانٹ کے ذریعے سمندر کے کڑوے پانی یا بورنگ کے کھارے پانی کو صاف کرکے منرل واٹر میں تبدیل کیا جاتا ہے عرف عام میں جسےمنرل واٹر کہا جاتا ہے یہ بوتلوں میں دکانوں میں فروخت ہوتا ہے، اگر یہ برانڈڈ کمپنی کا ہو تو اس میں TDSکا لیول 300 یا اس سے کم رکھا جا تا ہے۔ یہ منرل واٹر عموماً بورنگ کے پانی سے ”تیار“ کیا جاتا ہے۔ پہلے اس پانی کو RO (یعنی Reverse Osmosis)پلانٹ سے گزار کر ڈسٹلڈ واٹر بنایا جاتا ہے یعنی تمام منرلز نکال باہر کئے جاتے ہیں، پھر اس میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مقرر کردہ معدنیات شامل کئے جاتے ہیں۔ اور اسے ہر قسم کی جراثیمی آلودگی سے پاک کیا جاتا ہے۔ ان معدنیات کی فہرست اور تناسب منرل واٹر کی بوتل پر لکھا ہوتا ہے۔
⊗:ڈسٹلڈ واٹر
جیسا کہ آپ اوپر قدرتی پانی کی اقسام میں پڑھ چکے ہیں کہ بارش کا پانی H2O پر مشتمل ہوتا ہے۔ اور اس کا TDSزیرو ہوتا ہے یہ پانی پیا تو جاسکتا ہے لیکن اس کا پینا اس لئے مناسب نہیں ہوتا کہ اس میں منرلز شامل نہیں ہوتے جو کہ انسان کی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہیں درحقیقت زیرو TDSکا پانی ہی ڈسٹلڈ واٹر ہوتا ہے جو کہ انجکشن وغیرہ میں یا دواؤں کے بنانے میں کام آتا ہے ۔دوائیں بنانے والی کمپنیاں RO پلانٹ لگا کر بورنگ کے پانی کو زیرو TDSپر لاتی ہیں اور ڈسٹلڈ واٹر حاصل کرتی ہیں چونکہ ڈسٹلڈ واٹر میں نمکیات بالکل نہیں ہوتے اس لئے اس کا ذائقہ پینے میں ہلکا سا تلخ محسوس ہوتا ہے اور منہ میں ہلکا ہونے کے باوجود پینے میں مزہ نہیں آتا۔ اگر اس میں مناسب مقدار میں منرلز شامل کردئیے جائیں تو یہی پانی منرل واٹر بن جاتا ہے اور بوتلوں میں پیک کرکے پینے کے لئےفروخت کیا جاتا ہے

جراثیمی بیماریاں بالخصوص آنتوں کی سوزش‘ قبض اور بواسیر پھیلنے کا سب سے بڑا ذریعہ گندا پانی ہے۔ نلکوں کے پانی میں ایک تو پائپوں کے اندرجم جانے والی مٹی اور غلاظت شامل ہوتی ہے۔ دوسرے اس میں بعض اوقات گٹر کاپانی مل جاتا ہے۔ اس لیے نلکوں کے پانی کو خطرے سے خالی نہیں سمجھنا چاہیے۔


No comments:

Post a Comment